Wednesday, October 20, 2010

راز کی بات کوئی کیا جانے

راز کی بات کوئی کیا جانے
میرے جذبات کوئی کیا جانے

میرے حصے میں ہجر آیا ہے
ہجر کی رات کوئی کیا جانے

روز ہوتی ہے گفتگو تجھ سے
یہ ملاقات کوئی کیا جانے

کس قدر ٹوٹ پھوٹ ہے مجھ میں
میرے حالات کوئی کیا جانے

بے سبب خود سے دشمنی کر لی
یہ مری مات کوئی کیا جانے

No comments:

Post a Comment