About Me

ہمہ جہت سچاءیوں کا امین شاعر
تحریر: سرور ارمان۔ لاہور
عمران شناور ابھرتے ہوئے نوجوان شاعر ہیں مگر شاعروں کے ہجوم میں اپنے توانا اور مضبوط لب و لہجہ کے سبب ایک انفرادیت اور امتیاز کے‌حامل ہیں۔ وہ اپنے جذبات و احساسات کو ہنر مندی کے ساتھ الفاظ کے سانچے میں‌ڈھالنے کی‌صلاحیت سے بہرہ ور ہیں۔ ان کا انداز دھیما اور دل میں اتر جانے والا ہے۔ وہ اپنے شعروں میں قاری کو جھنجھوڑنے کے بجائے نرم و ملائم اور خوش گفتار اسلوب کے ذریعے اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں اور دور تک اپنے ساتھ چلنے پر مائل کرتے ہیں۔ وہ حالات و واقعات کا مشاہدہ بھی کرتے ہیں اور اپنے جذبوں کو ان میں شامل کرکے کامیابی کے ساتھ صفحہِ قرطاس پر بکھیرتے ہیں۔ ان کی شاعری میں رنج و آلام کی تصویر کشی تو ہے مگر ان کے ہاں مایوسیوں کے اندھیرے نہیں بلکہ رجائیت کی روشنی ہے۔ عمران شناور چاہنے اور چاہے جانے کی دلربا کیفیتوں کے حصار میں ہونے کے باوجود زندگی کے تلخ و شیریں حقائق اور مسائل کو بھی اپنے سخن کا موضوع بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی شاعری حسن و عشق اور ہجر و فراق کے روایتی مضامین پر مشتمل نہیں بلکہ ہمہ گیر سچائیوں کی امین ہے۔


عمران شناور کی توانا شاعری
تحریر: آصف شفیع۔ کویت
عمران شناور ان چند نواجون شعرا میں سے ہیں جنہوں نے کم عمری ہی میں اردو شاعری میں اپنا مقام بنا لیا ہے۔ البتہ عمران کو ایک فاءدہ ضرور حاصل رہا کہ ان کا پروفیشن شاعری کے بے حد قریب ہے اور انہیں بہترین علمی اور ادبی ماحول میسر آیا۔ مجھے یاد ہے کہ جب بھی ہم سعداللہ شاہ صاحب کے آفس جاتے عمران چپکے سے اپنا کام کر رہا ہوتا۔ پبلشنگ سے وابستہ ہونے کی وجہ سے اکثر شعرا کا ان کے ہاں آنا جانا لگا رہتا۔ علمی و ادبی مباحثے بھی ہو جاتے اور بڑے بڑے شعرا سے ملاقاتیں بھی ہو جاتیں اس ماحول میں عمران کی ادبی پرورش ہوءی تو یقیناً ان سے ہماری بہت سی توقعات بھی وابستہ ہوءیں۔ نیٹ پر ادبی ویب ساءٹس پر جب ان کا کلام پڑھنے کو ملتا ہے تو یہ دیکھ کر بے حد مسرت ہوتی ہے کہ ان کے ہاں وہ پختگی نمایاں دکھاءی دیتی ہے جو آج کے نوجوان شاعروں میں کم کم نظر آتی ہے۔ عمران کے کلام کی نمایاں خوبی ان کے اشعار کی برجستگی اور اثر پذیری ہے۔ مصرعوں کی ترکیب سازی میں ان کا ہنر نمایاں نظر آتا ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ ان کے اشعار دیر تک ذہن میں اپنی بازگشت چھوڑ جاتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں جدید نسل کے مقبول اور نماءندہ شاعر کی حیثیت سے ادبی افق پر پوری آب و تاب سے جلوہ گر ہوں گے۔ ہماری دلی دعاءیں عمران شناور کے ساتھ ہیں۔