Sunday, January 10, 2010

پتھروں سے واسطہ ہونا ہی تھا

 پتھروں سے واسطہ ہونا ہی تھا
دل شکستہ آئنہ ہونا ہی تھا

میں بھی اس کو پوجتا تھا رات دن
آخر اس بت کو خدا ہونا ہی تھا

مسندوں پر ہو گئے قابض یزید
اس نگر کو کربلا ہونا ہی تھا

 جلد بازی میں کِیا تھا فیصلہ
سو غلط وہ فیصلہ ہونا ہی تھا

 اب مجھے افسوس کیوں رہنے لگا
وہ ملا تھا تو جدا ہونا ہی تھا

 تیرا چہرہ جب نہیں تھا سامنے
آئنوں کو بے صدا ہونا ہی تھا

No comments:

Post a Comment